اسلام آباد(فاروق اقدس)اپنی صلاحیتوں کے اظہار اور اس میں کامیابی کی دولت اور شہرت کے طلبگار بسا اوقات کسی ایک ہنر یا شعبے پہ اکتفا نہیں کرتے بلکہ اس کیلئے نئے نئے شعبوں میں بھی خود کو آزمانے کا عمل جاری رکھتے ہیں اور ایسے لوگوں میں پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے جنہوں نے صرف 17سال کی عمر میں نوبل پرائز حاصل کر کے دنیا کی سب سے کم عمر طالبہ ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا تھا اور پھر انکے اعزازات اور بین الاقوامی شہرت کا سلسلہ رکا نہیں بلکہ اس میں اضافہ ہی ہوتا رہا تاہم اب ملالہ نئے میدان میں بھی سرگرم ہیں لیکن انکو شدید ترین تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے ہیلری کلنٹن اور ملالہ یوسفزئی ’سَف‘ کے نام سے ایک براڈوے شو پر کام کررہی ہیں،’سَف‘ کے معنی ووٹ دینے کا حق ہے، براڈوے شو 1900 کی دہائی کے اوائل سے شروع ہونیوالی ووٹ کے حق کیلئے لڑنے والی خواتین کی مہم کے بارے میں ہے، ملالہ یوسفزئی پہلی بار اس شو کا حصہ بن رہی ہیں ہیلری کلنٹن کے پراجیکٹ کا حصہ بننے پر انہیں سوشل میڈیا صارفین تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں اور متعدد صارفین انکی حمایت میں بھی سامنے آئےصارفین کا الزام ہے کہ ملالہ ایسی خاتون کیساتھ کام کررہی ہیں جو غزہ میں نسل کشی میں ملوث ہیں۔