• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قاہرہ، اسرائیل اور حماس میں پھر تعطل، نیتن یاہو پر مذاکرات سبوتاژ کرنے کا الزام

کراچی (نیوز ڈیسک) قاہرہ، اسرائیل اور حماس میں پھر تعطل، نیتن یاہو پر مذاکرات سبوتاژ کرنے کا الزام ، حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کا کہنا ہے کہ مذاکرات کا تیسرا دور ختم ، جواب ثالث مصر کے پاس جمع کروادیا ، سی آئی اے سربراہ قاہرہ پہنچ گئے ۔

تفصیلات کے مطابق غزہ میں جنگ بندی سے متعلق اسرائیل اور حماس کے درمیان قاہرہ میں جاری مذاکرات پھر تعطل کا شکار ہوگئے،حماس اور اسرائیلی قیدیوں کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو نے مذاکرات کو سبوتاژ کیا ہے.

حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کا کہنا ہے کہ مذاکرات کا تیسرا دور ختم ہوچکا ہے اور انہوں نے مذاکرات سے متعلق اپنا رجواب ثالث ملک مصر کے پاس جمع کروادیا ہے ، سی آئی اے سربراہ ولیم برنز قطری وزیر اعظم کے ساتھ ہنگامی ملاقات کے لئے دوحہ روانہ ہوگئے ہیں.

ذرائع کے مطابق ان کے دورے کا مقصد اسرائیل اور حماس پر مذاکرات جاری رکھنے کے لئے زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنا ہے، حماس کا وفد مزید مشاورت کے لئے قاہرہ سے دوحا روانہ ہوگیا ہے .

فلسطینی گروپ کا کہنا ہے کہ وہ امریکا سے اس بات کی ضمانت چاہتا ہے کہ اسرائیل رفح میں زمینی حملہ نہیں کرے گا،اسرائیل کا اصرار ہے کہ رفح پر حملہ کیا جائے گا خواہ جنگ بندی کا معاہدہ طے پا جائے۔ دوسری جانب غزہ پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ بدستور جاری ہے.

رفح سمیت غزہ کے مختلف علاقوں پر بمباری میں مزید درجنوں فلسطینی شہید ہوگئے، حماس کے مسلح ونگ،القسام بریگیڈز نے ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ اس کے جنگجو غزہ اور اسرائیل کے درمیان کریم ابو سالم (کریم شالوم) کراسنگ پر راکٹوں سے حملہ کررہے ہیں.

 القسام نے ویڈیوں بیان میں بتایا کہ راکٹ حملوں میں کراسنگ پر اسرائیلی فوج کے "کمانڈ ہیڈ کوارٹر اور موبلائزیشن" کو نشانہ بنایا، جس سے کئیفوجی ہلاک اور زخمی ہوگئے ۔ غزہ جنگ کی مسلسل کوریج کے بعد اسرائیل میں الجزیرہ کی نشریات کو زبردستی بند کروادیا ہے.

 اسرائیلی سکیورٹی اہلکاروں نے الجزیرہ کے دفاتر پر دھاوا بول کر قطری ٹی وی کے دفاتر میں موجود سامان اور آلات کو اپنے قبضےمیں لے لیا ، اسرائیلی کابینہ نے بھی الجزیرہ کو بند کرنے کی منظوری دیدی ہے ۔دریں اثنا، اسرائیل میں حکومت مخالف مظاہرین کا احتجاج جاری ہے ، انہوں نے نیتن یاہو سے جنگ بندی پر راضی ہونے اور غزہ میں قید اسرائیلی شہریوں کو واپس لانے کا مطالبہ کیا ہے ۔

فلسطینی پناہ گزینوں کے لئےاقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام غزہ تک انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رسائی سے انکار کر رہے ہیں۔خود فلپ لازارینی کو رواں ہفتے دوسری بار غزہ میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انسانی ہمدردی کی رسائی سے انکار اور انسانی ہمدردی کے کارکنوں اور قافلوں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے ۔

 لازارینی نے کہا کہ "صرف پچھلے 2 ہفتوں میں، ہم نے 10 واقعات درج کروائے ہیں جن میں قافلوں پر فائرنگ، اقوام متحدہ کے عملے کی گرفتاریاں بشمول غنڈہ گردی، انہیں برہنہ کرنا، ہتھیاروں سے دھمکانہ اور چوکیوں پر طویل انتظار اور قافلوں کو اندھیرے میں نقل مکانی پر مجبور کرنا شامل ہیں۔

 دریں اثناء یورپی کونسل آن فارن ریلیشنز (ای سی ایف آر) کے شریک چیئرمین کارل بلڈٹ نے بتایا کہ الجزیرہ پوری جنگ کےدوران غزہ کے اندر سے رپورٹنگ کرتا رہا ہے، جس سے دنیا کو اسرائیل کی جنگ کے پریشان کن حقائق دکھائے جا رہے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید