• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

15 دسمبر، بیرون ملک ریلیاں، سول نافرمانی تحریک، ٹائم فریم کا اعلان بعد میں کیا جائے گا، پی ٹی آئی

پشاور (نیوز ایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے کہا کہ13 دسمبر کو جرگے میں ڈی چوک کے شہدا کیلئے دعا کرینگےجبکہ15 دسمبر کو بیرون ملک موجود پی ٹی آئی کارکن ریلیاں منعقد کرینگے، سول نافرمانی تحریک ٹائم فریم کا اعلان بعد میں کیا جائیگا۔

 9مئی اور ڈی چوک کی جوڈیشل انکوائری کروائی جائے، بصورت دیگر سول نافرمانی تحریک کا ٹائم فریم جاری کردینگے، حکومت کو مذاکرات کی پیشکش، بااختیار کمیٹی بنادی۔ 

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمرایوب نے پشاور میں اسد قیصر، عمر ایوب، شبلی فراز، وقاص شیخ اور دیگر نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر 24 نومبر کے حوالے سے انصاف نہ کیا گیا تو سول نافرمانی کی طرف جائینگے تاہم مذاکرات کیلئے ہائی پاور کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے 5 دسمبر 2024 کو طویل ملاقات ہوئی۔ 

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملا تھا اور مجھے اڈیالا جیل سے گرفتار کیا گیا، آئی جی پنجاب بضد تھے کہ عمر ایوب کو پکڑنا ہے، جسکے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے جارہا ہوں۔ 

انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج سب کا حق ہے لیکن معصوم اور نہتے لوگ شہید ہوئے، ہمارے 12 لوگ شہید اورہزاروں زخمی ہوئے اور 200 سے زائد لاپتا ہیں۔ 

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ موجودہ حکومت فاشسٹ ہے، اسپتالوں سے میتیں غائب کی گئیں، لوگوں سے لکھوایا گیا کہ یہ حادثے میں زخمی ہوئے جبکہ 5 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا۔

 قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نے کہا کہ 13 دسمبر کو جرگے میں شہدا کے لیے دعا کریں گے اور15 دسمبر کو بیرون ممالک موجود پی ٹی آئی کارکن بھی دعا کریں گے۔

 عمر ایوب نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو ڈرایا، دھمکایا جا رہاہے۔ ملک میں ریاستی دہشت گردی کا بول بالا ہے۔ لوگوں کے گھروں میں جا کر ان کو اٹھایا جارہا ہے۔ 

پاکستان کو 9/11کے بعد ملنے والا کولیشن سپورٹ فنڈ 24 نومبر اور 25 نومبر کو پی ٹی آئی کے ورکر کے خلاف استعمال ہوا۔ 

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کے نہتے شہریوں پر امریکی ساخت کی مشین استعمال کی گئی، اسنائپر، اکٹک اسنائپر استعمال کیے گئے۔ قائد حزب اختلاف نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے اسد قیصر، علی امین گنڈاپور، حامد رضا اور میں بھی مذاکرات میں شامل ہوں۔

 ہائی پاور کمیٹی ہے جو بھی آنا چاہتا ہے مذاکرات کے لیے آئے۔ عمرایوب نے مطالبہ کیا کہ پی ٹی آئی کے ورکرز کو رہا کیا جائے اور 9 مئی کے سانحے کو سامنے لانا چاہیے۔

 انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کو کس نے گولی چلائی اس کی تحقیقات ہونے چاہیے، اگر نوجوانوں کی پروفائلنگ اور 24 نومبر کے حوالے سے انصاف نہیں کیا گیا تو ہم سول نافرمانی کی طرف جائیں گے۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ بانی نے جو کمیٹی بنائی ہے اس کو انگیج کیا جائے۔

اہم خبریں سے مزید