کراچی ( نیوز ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ پر قبضے کا اعلان کردیا ،دنیا ششدر اور پریشان ہوگئی، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ٹرمپ نے کہا کہ امریکا غزہ پر ’قبضہ‘ کر کے اس کی تعمیرِ نو کر سکتا ہے،انہوں نے کہا کہ ہم غزہ کے مالک ہوں گےاور خطے میں موجود تمام خطرناک اور ان پھٹے بموں اور دیگر ہتھیاروں کو ختم کرنے کے ذمہ دار ہوں گے، انہوں نے کہا کہ غزہ میں امریکی فوج بھیجنا خارج از امکان نہیں ہے ،ٹرمپ کا کہنا تھا کہ غزہ سے فلسطینیوں کو ’’مستقل طور پر‘‘ کہیں اور آباد کیا جا سکتا ہے اور امریکاغزہ پر کنٹرول حاصل کر کے اسے اپنی ملکیت میں لے سکتا ہے، ٹرمپ نے غزہ میں واشنگٹن کے کردار کو ’’طویل المدتی ملکیت کی پوزیشن‘‘ کے طور پر بیان کیا، انہوں نے غزہ کو ’’ترقی‘‘ دینے کا وعدہ کیا اور کہا کہ عرب ممالک بھی میرے منصوبے کی حمایت کریں گے۔ وائٹ ہائوس کی ترجمان نے ٹرمپ کی تجویز کو تاریخی قرار دیا تاہم انہوں نے وضاحت کی کہ صدر ٹرمپ نے غزہ میں امریکی فوج بھیجنے کی بات نہیں کی ہے ، امریکی وزیرخارجہ ماریو روبیو نے بھی وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے صرف غزہ کی تعمیر نو کی تجویز دی ہے اور غزہ پر غیر معینہ مدت کیلئے قبضے کی بات نہیں کی ہے ۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ٹرمپ کو وائٹ ہاؤس میں اسرائیل کا سب سے بڑا دوست قرار دے دیا،انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ اسرائیل سعودی عرب کے ساتھ امن معاہدہ کر لے گا۔ ان کا کہنا تھا، ’’میرے خیال میں اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان امن نہ صرف ممکن ہے، بلکہ میرے خیال میں تو ایسا ہونے والا ہے۔‘‘"تاہم سعودی عرب نے ایک بار پھر واضح کردیا ہے کہ ان کا ملک دو ریاستی حل کے بغیر اسرائیل کیساتھ تعلقات قائم نہیں کرے گا ۔