• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ نے عالمی بینک کے 4 ارب 10 کروڑ روپے کے فنڈز کہاں خرچ کئے، وفاق نے رپورٹ مانگ لی

کراچی(سید محمد عسکری) وفاقی سکریٹری تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت محی الدین وانی نے صوبہ سندھ کی جانب سے عالمی بینک کے 4 ارب 10 کروڑ روپے کے فنڈز کہاں اور کیسے خرچ کئے کی رپورٹ مانگ لی ہے۔

وفاقی سکریٹری تعلیم کے صوبائی سکریٹری اسکول ایجوکیشن زاہد عباسی کو لکھے گئے خط میں وفاقی سکریٹری نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت ASPIRE پر عمل درآمد کر رہی ہے، جسے عالمی بینک کی مالی مدد سے تعاون حاصل ہے، جس کی کل رقم 200 ملین امریکی ڈالر ہے۔ 

خط میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 2023-24 کے حالیہ آڈٹ کے دوران، وفاقی آڈٹ ٹیم نے صوبوں کی جانب سے آڈٹ رپورٹس جمع نہ کرانے کے حوالے سے شدید تحفظات کا اظہار کیا جس سے پروگرام کے احتساب اور وسائل کے موثر استعمال کو فروغ دینے کے اس کے مقاصد کو نقصان پہنچتا ہے۔ 

اسی مناسبت سے، اس تشویش کو دور کرنے کے لیے متعدد یاد دہانیاں بھیجی گئی ہیں۔ تاہم اس حوالے سے تاحال کوئی تسلی بخش جواب موصول نہیں ہوا۔ 

خط میں کہا گیا ہے کہ ASPIRE پروگرام صوبوں کو فنڈز کا 90% حصہ مختص کرتا ہے، جو پروگرام کے کامیاب نفاذ میں ان کے اہم کردار کو نمایاں کرتا ہے اور صرف 10% فنڈز وفاقی سطح پر پروگرام کی سرگرمیوں کے لیے مختص کیے جاتے ہیں۔

یہاں یہ بتانا مناسب ہے کہ پروگرام کے آغاز سے ہی وفاقی سطح پر باقاعدہ آڈٹ کیے جاتے رہے ہیں، جو شفافیت اور جوابدہی کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔ 

خط میں کہا گیا ہے کہ آڈٹ کے خدشات کی روشنی میں درخواست کی جاتی ہے کہ ASPIRE پروگرام کے تحت منتقل کیے گئے فنڈز کے لیے ایک بیرونی آڈٹ کرائیں اور براہ کرم PCU، MoFE اور PT کو آڈٹ رپورٹس جمع کرائیں۔

اہم خبریں سے مزید