خیرپور/کندھکوٹ/ڈہرکی(بیورو رپورٹ / نامہ نگاران) دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے خلاف ہفتے کو نویں روز بھی ببرلو بائی پاس پر وکلاء کا احتجاجی دھرنا جاری رہا جی ڈی اے ، پیر پگارا کے حُرمجاہدین ، جے یو آئی، پی ٹی آئی، ایس یو پی ، آبادگار تنظیموں کے کارکن اور ہزاروں کی تعداد میں اسکولوں کے طلبہ دھرنے میں آکر شریک ہوئے دھرنے میں شریک ہونیوالے طلبہ میں سکھر، روہڑی، پنو عاقل، ندھرا، ببرلو، کوٹ ڈیجی، گمبٹ، رانی پور، صوبھوڈیرو، ہنگورجہ، رسول آباد اور دیگر علاقوں کے اسکولوں کے طلبہ شامل تھے دھرنے میں شریک افراد دریائے سندھ سے کینالز نکالنے نہیں دیں گے، سندھ کے حق کا پانی کسی کو نہیں دیں گے ،سندھ کو بنجر بننے نہیں دیں گے، کراچی سمیت سندھ کی عوام کو پیاسے مرنے نہیں دیں گے اور دیگر نعرے بلند کررہے تھے دھرنے میں شریک ہونے والوں میں ایس یو پی کے سربراھ سید زین شاہ،جے یو آئی کےرہنماء ناصر محمود سومرو،سندھ بار کونسل کے ممبر یاسر عرفات شر ایڈوکیٹ، صدر بار ایسو سی ایشن خیرپور اعجاز علی چانڈیو ایڈوکیٹ، جنرل سیکریٹری محمد جمن سہتو، سابق جنرل سیکریٹری الطاف حسین مری، بیریسٹر آیت اللہ بھنبھرو، شیراز گھمرو ایڈوکیٹ،علی احمد میمن ایڈوکیٹ، فیاض حسین خمیسانی ایڈوکیٹ، عائشہ کھنڈ ایڈوکیٹ، فیروز میتلو ایڈوکیٹ، واجد علی سولنگی ایڈوکیٹ، رحیم بخش بھنبھرو ایڈوکیٹ اور دیگر شریک ہوئے جبکہ ڈاکٹر فرخ بھنبھرو،ڈاکٹر مشتاق بھنبھرو،ڈاکٹر محمد حسین ابڑو، ڈاکٹر عبدالرشید ناپر اور دیگر بڑی تعداد میں ڈاکٹر شریک ہوئے جبکہ آبادگار تنظیموں کے رہنماء اور خیرپور میں خواتین کی سیاسی ہلچل مچانے والی خاتون رہنماء شہناز شیخ سمیت سینکڑوں خواتین شریک ہوئی۔