کراچی (نیوز ڈیسک) مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے دونوں ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ شملہ معاہدے اور لاہور اعلامیہ کے فریم ورک کے اندر سیاسی اور سفارتی ذرائع سے اپنے اختلافات حل کریں۔
پاک بھارت کشیدگی کے دوران عراقی وزیرخارجہ عراقچی کل پاکستان کے دورے پر آئیں گے۔
اپنے دورے کے دوران وہ اعلیٰ سطح کے عہدیداروں سے ملاقات کریں گے اور دونوں ممالک کے مابین تعاون کو فروغ دینےکے طریقوں پر گفتگوکریں گے۔
یہ دورہ پاکستان اور بھارت کے مابین بڑھتی ہوئی کشید گی کے پس منظر میں ایک اہم پیشرفت ہے۔ عراقچی اس کے بعد بھارت بھی جائیں گے۔
روسی سفارت خانے کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق، بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے ساتھ ایک فون گفتگو میں لاوروف نے حملے کے بعد ’پاک بھارت تعلقات کی خرابی‘ پر تبادلۂ خیال کیا۔
لاوروف نے دوطرفہ مشغولیت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اختلافات کو 1972ء کے شملہ معاہدے اور 1999ء کے لاہور اعلامیہ کی دفعات کے مطابق طے کیا جانا چاہیے، دونوں ہی معاہدے جنوبی ایشیائی ہمسایوں کے درمیان تنازعات کے حل کے لیے پرامن بات چیت کو ترجیحی راستہ قرار دیتے ہیں۔