واشنگٹن، اسلام آباد (اے ایف پی، نمائندگان جنگ) پاکستان اور بھارت کی مکمل جنگ کے دہانے سے واپسی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دونوں ممالک کے درمیان سیز فائر کروادیا، دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان رابطہ ہوگیا، ہاٹ لائن ایکٹیو ہوگئی ، دوپہر 3بجکر پانچ منٹ سے زمین، فضا اور سمندر میں مکمل جنگ بندی پر اتفاق، دونوں ممالک 12 مئی کو دوپہر ساڑھے 11 بجے دوبارہ بات کریں گے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹوئٹ میں اعلان کیا کہ پاکستان اور بھارت فوری اور مکمل جنگ بندی کے لیے تیار ہو گئے ہیں، انہوں نے دونوں ممالک کو فہم اور دانش کا مظاہرہ کرنے پر مبارکباد پیش کی اور بتایا کہ یہ کئی روز سے جاری امریکی ثالثی کا نتیجہ ہے ، دونوں ممالک کے وزراء خارجہ نے بھی سیز فائر کی تصدیق کردی ، امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے بتایا ہے کہ پاکستان اور بھارت نیوٹر ل مقام پر اہم معاملات پر امن مذاکرات کریں گے، پاکستان کے نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار نے جنگ بندی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں سفارتکاری میں ’تین درجن ممالک‘ شامل تھے جن میں ترکیہ، سعودی عرب اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو بھی شامل ہیں، انڈین وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بھی سیز فائر کی تصدیق کی، بھارتی سیکریٹری خارجہ وکرم مسری نے جنگ بندی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) کے درمیان ہفتے کے روز تین بج کر 05منٹ پرگفتگو ہوئی اور اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان پاکستانی وقت کے وقت کے مطابق ساڑھے چار بجے سے زمین، فضا، اور سمندر میں مکمل جنگ بندی ہو گی۔انہوں نے کہا کہ ’اس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان 12 مئی کو دن ساڑھے گیارہ بجے دوبارہ بات ہو گی۔امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے بتایا کہ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اور میں نے سینئر انڈین اور پاکستانی عہدیداروں کے ساتھ بات چیت کی ہے جن میں وزیر اعظم نریندر مودی اور شہباز شریف، وزیر خارجہ ایس جے شنکر، چیف آف آرمی سٹاف عاصم منیر، اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول اور عاصم ملک شامل ہیں۔’مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ انڈیا اور پاکستان کی حکومتوں نے فوری جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے اور ایک غیر جانبدار مقام پر وسیع مسائل پر بات چیت شروع کریں گے۔’ہم وزرائے اعظم مودی اور شریف کو امن کا راستہ چننے میں ان کی دانشمندی، سمجھداری اور مدبرانہ انداز اپنانے پر سراہتے ہیں۔‘قبل ازیں نمائندہ جنگ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے درمیان ہونے والی گفتگو میں سعودی عرب نے خطے میں کشیدگی کم کرنے پر زور دیا۔اسحاق ڈار نے بھارتی حملوں اور پاکستان کے جوابی ردعمل سے سعودی وزیر خارجہ کو آگاہ کیا اور علاقائی صورتحال پر اعتماد میں لیا۔ شہزادہ فیصل بن فرحان نے معصوم جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا اور پاکستان کے تحمل اور ذمہ دارانہ رویے کی تعریف کی۔امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کیجانب سے پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر ہونے کی خبر آنے سے قبل آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے امریکی سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو نے رابطہ کیا تھا۔ جس میں خطے کی صورتحال، خصوصاً پاک بھارت کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع کے مطابق امریکی سیکریٹری خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی۔جی 7 ممالک نے بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک سے تحمل برتنے کی اپیل کی تھی۔