اسلام آباد(نمائندہ جنگ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے تاریخی فتح پر قوم کو دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے مسلح افواج کے سربراہان اور جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا ہے ، انہوں نے مذاکرات کا راستہ اپنایا جائے، کامل یقین ہے کہ آبی وسائل کی تقسیم،جموں و کشمیر تنازعہ سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کو انصاف کے تقاضوں کے مطابق حل کرنے کے لئے پرامن مذاکرات کا راستہ اپنایا جائے گا ، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بہادر اور پیشہ وارانہ مسلح افواج نے شرمناک اور کھلی جارحیت پر دشمن کو اسی کی زبان میں موثر اور بھرپور جواب دے کر عسکری تاریخ کا سنہرا باب رقم کیا ہے اور دشمن کے عزائم کو ناکام بنایا ہے ، جری جوانوں نے چند گھنٹوں میں دشمن کے ساتھ وہ کیا جسے دنیا ہمیشہ یاد رکھے گی، دشمن کیساتھ وہی کیا جو ایک باوقار قوم کوزیب دیتا ہے ،پاک فضائیہ کے شاہینوں نے ہمارا سرفخر سے بلند کردیا،یہ ہماری غیرت اور اصولوں کی فتح ہے۔ یہ افواج پاکستان کے ساتھ ساتھ خوددار، غیرت مند اور باوقار پاکستانی قوم کی کامیابی ہے۔ پوری قوم سیسہ پلائی دیوار کی طرح مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، ہم نے خطہ کے کروڑوں عوام کے مفاد میں جنگ بندی کی تجویز کا مثبت جواب دیا ہے ۔ قوم سے خطاب میں انہوں نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا خصوصی شکریہ ادا کیا ، انہوں نے کہا کہ اب ہم سب ملکر اپنی توانائیاں ملک کیلئے وقف کریں گے اور اتنی محنت کریں گے کہ پاکستان اقوام عالم میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل نہ کرلے، ہم اتنی ترقی حاصل کریں کہ جیسے ہماری عسکری قوت نے دنیا کو دنگ کر کے رکھ دیا ہے۔انہوں نے امریکا، ترکیہ ، سعودی عرب ، چین ، متحدہ عرب امارات، قطر اور اقوام متحدہ سمیت دیگر ممالک سے بھی اظہار تشکر کیا جنہوں نے مذاکرات کی راہ ہموار کرنے میں مدد کی ۔ہم نے ایک بار پھر ذمہ دار ریاست کی حیثیت سے جنگ بندی کا مثبت جواب دیا ، کامل یقین ہے سندھ طاس معاہدے، دہشت گردی سمیت مقبوضہ کشمیر کے مسائل کو حل کرنے کیلئے پُرامن مذاکرات کا راستہ اپنایا جائے گا، وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جنگ بندی امن و استحکام کے مفاد میں قبول کی ہے، انہوں نے جنگ بندی میں فعال کردار پر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ خطے کے دیرانہ مسائل کے حل کیلئے نیا آغاز ہوگا۔ وزیراعظم نے نائب امریکی صدر صدر جے ڈی وینس اور وزیر خارجہ مارکو روبیو کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جنوبی ایشیا میں امن کے لیے ان کی گرانقدر خدمات انجام دیں۔ قوم سے خطاب کے آغاز پر قوم کو مبارک باد پیش کی اور کہا کہ آپ (قوم) نے اپنے اتحاد سے دنیا کو ثابت کردیا کہ آپ خوددار قوم ہیں اور مشکل وقت میں اپنی مسلح افواج کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے پہلگام کا بہانہ بنا کر جنگ مسلط کی، ہم نے بلا تاخیر شفاف اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کی پیش کش کی جبکہ بھارتی الزامات پر تحمل اور برداشت کا مظاہرہ کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ کہ بھارت نے اپنے گھمنڈ میں ہماری سرحدوں کی حرمت کو پامال کیا، شہریوں، مساجد، آبی ذخیروں کو نشانہ بنایا تو پھر ہم نے دشمن کو اُسی زبان میں جواب دینے کا فیصلہ کیا جسے وہ بہتر سمجھتا ہے، ہم نے واضح کیا کہ جو ملاقات میز پر ہونی تھی اب وہ میدان جنگ میں ہوگی۔بھارت کو چند گھنٹوں میں ایسا سبق سکھایا کہ دنیا اُسے ہمیشہ یاد رکھے گی، اُن کے اسلحہ خانے، ہیڈ کوارٹر، توپ خانے، رافیل وغیرہ سب ہمارے جوانوں کے آگے ناکام ہوگئے، بھارت کے ائیربیسز دیکھتے دیکھتےکھنڈرات بن گئے۔شہباز شریف نے کہا کہ یہ ہماری غیرت اور اصولوں کی فتح ہے، یہ فوج کے ساتھ پوری قوم کی فتح ہے، یہ عظیم لمحہ شکر ہے جس کے لیے چوبیس کروڑ عوام نے اپنے شیروں اور شاہینوں پر والہانہ محبت کے پھول برسائے۔وزیراعظم نے کہا کہ میں اس تاریخی کامیابی پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ساحر شمشار مرزا، سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر، ایئرچیف مارشل ظہیر احمد بابر، نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف، ہر جری جوان اور افسر کو خراج تحسین و سلام پیش کرتا ہوں۔وزیراعظم نے تمام سیاسی ، پارلیمانی جماعتوں، صدر ن لیگ، صدر مملکت، صحافیوں، سوشل میڈیا صارفین کا شکریہ ادا کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ سوشل میڈیا اور صحافیوں نے بھارت کی جعلی خبروں کا مقابلہ کیا اور جھوٹ کو بے نقاب کیا۔