کراچی (نیوز ڈیسک) بھارتی اپوزیشن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تنازع کشمیر کے معاملے پر ٹرمپ کی ثالثی کو مسترد کردیا ہے ،اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ کشمیر کے مسئلے کو عالمی سطح پر لے جائیگا، اپوزیشن رہنما راہول گاندھی نے آپریشن سندوراور اس کے بعد جنگ بندی کے معاملے پر مودی سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا ہے ۔ کانگریس کے رکن اسمبلی منیش تیواری کا کہنا ہے کہ تیسرے ملک(امریکا) کی مداخلت کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان 1972کا شملہ معاہدہ قصہ پارینہ ہوچکا ہے جس کے تحت دونوں ممالک نے اپنے مسائل دو طرفہ مذاکرات کے ذریعے سے حل کرنے پراتفاق کیا تھا ۔ ادھو سینا کے ایم پی پرینکا چترویدی نے ایکس پر کہا ’’ہمیں کشمیر پر حل تلاش کرنے کے لئے امریکہ یا کسی دوسرے ملک کی مداخلت کی ضرورت نہیں ہے، قدرت نے ہمیں یہ ذمہ داری دی ہے اور بھارت کو اس چیلنج کا مقابلہ کرنا چاہیے۔ کانگریس کے رہنما سچن پائلٹ نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹروتھ سوشل پر جنگ بندی کے اعلان پر وہ حیران رہ گئے۔ پائلٹ نے کہا، "اس سوشل میڈیا پوسٹ میں جو لکھا گیا ہے وہ قابل غور ہے۔ یہ کشمیر کے مسئلے کو بین الاقوامی سطح پر لانے کی کوشش ہے۔