• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مہنگائی 5 سے 7 فیصد کی سطح پر برقرار رکھی جائے، آئی ایم ایف

اسلام آباد ( مہتاب حیدر، ایجنسیاں) پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان آئندہ مالی سال کے بجٹ اہداف پر مکمل اتفاق رائے نہ ہوسکا، تاہم آئی ایم ایف نے نئے مالی سال کے بجٹ پر مذاکرات جاری رکھنے کا اعلان کردیا. 

آئی ایم ایف نے مہنگائی پر قابو پانے کیلئے سخت مانیٹری پالیسی جاری رکھنے اور مہنگائی کو 5 سے 7 فیصد کی سطح پر برقرار رکھنے پر زور دیا گیا، ٹیکس وصولی14.05 کھرب سے بڑھ کر 14.2 کھرب روپے ہوسکتی ہے، عالمی مالیاتی ادارے نے تنخواہ یافتہ طبقے کو دی جانے والی رعایت سے 56 ارب روپے کے خسارے کو پورا کرنے کیلئے متبادل اقدامات پر سوالات کیے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف اگلے بجٹ کی حتمی صورتِ حال پر بات چیت جاری رکھتے ہوئے ایف بی آر کی جانب سے تنخواہ دار افراد کی آمدنی پر ٹیکس کے مختلف سلیبوں کی شرح میں 2.5 فیصد کمی کے مجوزہ اقدام کے درمیان گفتگو کر رہے ہیں۔

آئی ایم ایف کے عملے نے تنخواہ یافتہ طبقے کو دی جانے والی رعایت سے پیدا ہونے والے 56 ارب روپے کے خسارے کو پورا کرنے کیلئے متبادل اقدامات صرف آمدنی ٹیکس کے شعبے پر پوچھے ہیں۔ اگرچہ آئی ایم ایف نے 0.6 ملین روپے سے 1.2 ملین روپے تک کے قابل ٹیکس حد میں اضافے پر متفق نہیں ہوا، مگر زیر غور مجوزہ منصوبہ یہ ہے کہ اس سلیب کی شرح کو موجودہ 5 فیصد سے کم کر کے محض 1 فیصد کر دیا جائے۔ 

باقی تمام سلیبوں کیلئے جنکی زیادہ سے زیادہ شرح 35 فیصد ہے، اسے کم کر کے 32.5 فیصد کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔اضافی طور پر، 1 ملین روپے ماہانہ کمائی والے افراد پر 10 فیصد کی شرح سے زرِ تسلی (سَرچارج) عائد ہوگی۔ 

اعلیٰ آمدنی والے زمروں پر سوپر ٹیکس بھی ہے جسے بتدریج کم کرنے کا ارادہ ہے۔اخراجات کی جانب، دفاعی و عسکری افسران کی تنخواہوں میں اضافے پر غور ہو رہا ہے، اور اس سلسلے میں مختلف تجاویز زیر غور ہیں۔ شہری سطح پر تنخواہوں اور پنشن میں بھی اضافہ کیا جائے گا، مگر یہ اضافہ مہنگائی کی شرح کے مطابق کیا جائیگا۔

کل ملا کر دفاعی بجٹ کی تنگ صورتحال اور تنخواہوں میں اضافے کی ضرورت کو مدِنظر رکھتے ہوئے ایف بی آر کا تخمینہ ہے کہ اگلے بجٹ کے لیے ٹیکس وصولی کا ہدف 14.05 کھرب روپے سے بڑھا کر 14.2 کھرب روپے تک کیا جائے، تاہم حتمی ریونیو کلکشن کی رقم اب بھی زیر غور ہے کیونکہ یہ وزارت مالیہ کے اخراجاتی تقاضوں پر منحصر ہے۔

آئی ایم ایف کی طرف سے ہفتہ کی صبح جلد ہی جاری کردہ ایک اعلامیہ کے مطابق، ایک بین الاقوامی مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) مشن جس کی قیادت مسٹر ناتھن پورٹر کر رہے ہیں، نے اسلام آباد میں اپنی اسٹاف وزٹ کا اختتام کیا جو کہ 19 مئی 2025 کو شروع ہوا تھا۔ اس اسٹاف وزٹ کا مقصد حالیہ معاشی واقعات، پروگرام کے نفاذ اور مالی سال 2026 کے بجٹ کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔

اہم خبریں سے مزید