• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

IMF سے وعدے کے باوجود وزیر خزانہ کا بجلی سرچارج پر یوٹرن

اسلام آباد (ا سرار خان) وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف سے وعدے کے باوجودنے بجلی سرچارج پر یوٹرن لے لیا۔پاکستان نے سرکلر ڈیٹ کی ادائیگیوں کے انتظام کیلئے یہ لیوی نافذ کرنیکی یقین دہانی کرائی تھی ۔ پوسٹ بجٹ پریس بریفنگ میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پاور سیکٹر قرض ادائیگی کیلئے 13 کھرب کے بینک قرضوں کو حتمی شکل دیدی ہے۔ایک ڈرامائی تبدیلی میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بدھ کو اس تجویز سے خود کو لاتعلق کر دیا جس کا اعلان انہوں نے ایک دن پہلے اپنے بجٹ تقریر میں کیا تھا ، یعنی بجلی کے بلوں پر 10 فیصد سرچارج لگانا، حالانکہ پاکستان نے پہلے ہی بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ سرکلر ڈیٹ کی ادائیگیوں کا انتظام کرنے کے لیے یہ لیوی نافذ کرے گا۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا سرچارج نافذ کیا جائے گا، وزیر نے اعلان کیا کہ ایسا کوئی منصوبہ نہیں ۔ یہ تبصرہ منگل کو ان کی بجٹ تقریر سے متصادم ہے، جہاں انہوں نے نیپرا ایکٹ میں مجوزہ ترمیم کا اعلان کیا تھا جس میں وفاقی حکومت کو ایک مخصوص مدت اور مقصد کے لیے 10 فیصد قرض سروسنگ سرچارج (DSS) لگانے اور بڑھانے کا اختیار دیا گیا تھا۔انہوں نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ موجودہ سرکلر ڈیٹ کی ادائیگی کو ری فنانسنگ کے ذریعے منظم کرنے کے لیے کوئی بھی قرض سروسنگ سرچارج (DSS) مارک اپ یا منافع کی ادائیگی کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا بلکہ سختی سے اصل قرض کی ادائیگی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

اہم خبریں سے مزید