• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ظہران ممدانی نیویارک کے میئر کیلئے ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار منتخب

کراچی(رفیق مانگٹ) نیویارک شہر کے میئر کے انتخاب کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کے پرائمری انتخابات میں ریاستی اسمبلی کے رکن 33 سالہ ظہران ممدانی نے کامیابی حاصل کر لی ہے اور وہ باقاعدہ ڈیموکریٹ امیدوار منتخب ہو گئے ہیں‘ اگر نومبر 2025ءمیں وہ کامیاب ہوتے ہیں تو نیو یارک کے پہلے مسلمان اور پہلے جنوبی ایشیائی میئر ہوں گے۔ 2021ءسے کوئنز کے 36ویں ڈسٹرکٹ سے نیویارک اسٹیٹ اسمبلی کے رکن ممدانی پہلے جنوبی ایشیائی مرد‘پہلے یوگنڈن اور تیسرے مسلم رکن ہیں۔وہ یوگنڈامیں پیداہوئے جبکہ ان کے والد گجراتی مسلمان ہیں ‘ ان کی جارحانہ سوشل میڈیا مہم، مختصر وائرل ویڈیوز اور نوجوان ووٹرز کی حمایت نے سیاسی اسٹیبلشمنٹ کو ہلا کر رکھ دیا۔ ممدانی نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کی کھل کر تنقید کی اور فلسطینی حقوق کے لیے آواز اٹھائی۔ سینیٹر برنی سینڈرز، نمائندہ ایلیگزینڈریا اوکاسیو-کوریز، اداکارہ ایمیلی رتاجکووسکی، اور سیٹرڈے نائٹ لائیوکے بووین یانگ کی حمایت نے ان کی مہم کو قومی سطح پر توجہ دلائی۔ممدانی کا ترقی پسند ایجنڈا معاشی عدم مساوات اور سماجی انصاف پر مرکوز ہے۔ انہوں نے مستحکم کرایہ داروں کے لیے کرایہ منجمد کرنے، مفت بس سروس، 6 سال سے کم عمر بچوں کے لیے مفت یا سستی چائلڈ کیئر، شہری ملکیت کے گروسری اسٹورز، اور 2030 تک کم سے کم اجرت 30 ڈالر فی گھنٹہ تک بڑھانے کی تجاویز پیش کیں۔ فنڈنگ کے لیے انہوں نے کارپوریٹ ٹیکس کو 11.5 فیصد اور ایک ملین ڈالر سے زائد آمدنی والوں پر 2 فیصد فلیٹ ٹیکس عائد کرنے کا منصوبہ دیا۔ان کی مہم چھوٹے عطیات سے چلی جس میں بڑے کاروباری مفادات کے اثر و رسوخ کو مسترد کیا گیا۔ متنوع کمیونٹیز، خاص طور پر رنگین نسل کے ووٹرز اور نوجوانوں کی نمائندگی ان کی جیت کا اہم عنصر رہی ۔18 اکتوبر 1991 کو یوگنڈا کے دارالحکومت کمپالا میں پیدا ہونے والے ظہران کا درمیانی نام کوامے گھانا کے پہلے وزیراعظم کوامے نکروما کے اعزاز میں رکھا گیا۔ پانچ سال کی عمر میں وہ کیپ ٹاؤن اور سات سال کی عمر میں نیویارک منتقل ہوئے۔ 2018 میں انہوں نے امریکی شہریت حاصل کی اور بوڈن کالج سے افریقی علوم میں ڈگری لی جہاں انہوں نے اسٹوڈنٹس فار جسٹس ان فلسطین کی بنیاد رکھی۔

اہم خبریں سے مزید