برطانیہ کے بادشاہ کنگ چارلس سوم نے ونڈسر کیسل میں بریڈفورڈ سے تعلق رکھنے والے معروف سماجی ہم آہنگی کے علمبردار عثمان علی کو سر (Sir) کے خطاب سے نواز دیا۔
ایک پروقار تقریب میں یہ اعزاز انہیں سماجی انصاف، مساوات، نمائندگی اور سماجی ترقی کے شعبوں میں طویل المدتی خدمات کے اعتراف میں دیا گیا ہے۔
تقریب کے دوران ایک جذباتی لمحہ اس وقت آیا جب عثمان علی نے بادشاہ سے مصافحہ کرتے ہوئے احتراماً اُن کے ہاتھ کو ڈھانپ دیا۔
شاہی ترجمان کے مطابق مسٹر علی بادشاہ کی صحت کے بارے میں آگاہ تھے، خاص طور پر ان کی انگلیوں میں سوجن اور تکلیف کی صورتِ حال کو مدنظر رکھتے ہوئے انہوں نے بادشاہ کے ہاتھوں سے میڈیا کی توجہ ہٹانے کی نیت سے ایسا کیا۔
تقریب کے دوران عثمان علی نے کنگ چارلس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے رواں سال ونڈسر کیسل میں رمضان کی میزبانی کر کے دنیا بھر کے اربوں مسلمانوں کے دل جیت لیے۔
شاہی ذرائع کا کہنا ہے کہ کنگ چارلس کو عثمان علی کی شخصیت اور خدمات سے خاص لگاؤ پیدا ہو گیا ہے۔
عثمان علی نے شاہی محل کو ایک درخواست لکھ کر جنوبی ایشیائی معاشرتی روایات اور خاندانی اہمیت کو اجاگر کیا تھا، جس کے نتیجے میں انہیں 6 افراد پر مشتمل اپنے خاندان کو تقریب میں ساتھ لانے کی خصوصی اجازت ملی جو کہ معمول سے دگنی تھی۔
یاد رہے کہ عثمان علی، جنہیں پہلے MBE بھی مل چکا ہے، وزارت انصاف کے مختلف شعبوں میں خدمات انجام دے چکے ہیں، جن میں عدالتیں، قید و بحالی نظام، نوجوانوں کا انصاف، ذہنی صحت اور نیورو ڈائیورسٹی کی وکالت، اور اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی خدمات میں شمولیت شامل ہے۔