کراچی ( ثاقب صغیر )پاکستان میں ماہ نومبر کے دوران عسکریت پسندوں کے حملوں میں معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا۔ شہری ہلاکتوں میں 80 فیصد اضافہ جبکہ سیکیورٹی فورسز کے جانی نقصان میں 65 فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ۔ جبکہ خودکش حملوں میں بھی اضافہ ہوا، یہ اعداد و شمار اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (PICSS) کی ماہانہ رپورٹ میں سامنے آئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق نومبر 2025 کے دوران ملک بھر میں ریاست مخالف کارروائیوں اور سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائیوں میں مجموعی طور پر 292 افراد ہلاک اور 164 زخمی ہوئے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر عسکریت پسند تھے جن کی تعداد 206 ہے جو کل ہلاکتوں کا تقریباً 71 فیصد ہے۔ باقی ہلاکتوں میں 54 شہری، 25 سیکیورٹی اہلکار اور حکومت نواز امن کمیٹیوں کے 7 ارکان شامل ہیں۔زخمیوں میں 83 سیکیورٹی اہلکار، 67 شہری، 10 عسکریت پسند اور 4 امن کمیٹی ارکان شامل ہیں۔پی آئی سی ایس ایس کے مطابق نومبر میں سیکیورٹی فورسز نے نسبتاً "زیادہ محتاط کارروائیاں" کیں جس کا اندازہ ان کے اپنے جانی نقصان میں نمایاں کمی سے لگایا جا سکتا ہے ۔اکتوبر میں 72 سے ہلاکتیں کم ہو کر نومبر میں صرف 25 رہیں جو تقریباً 65 فیصد کمی ظاہر کرتا ہے۔دوسری جانب شہری ہلاکتوں میں 80 فیصد اضافہ ہوا جو اکتوبر میں 30سے بڑھ کر نومبر میں 54تک پہنچ گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ نومبر میں ملک میں 97 عسکریت پسند حملے ہوئے جو اکتوبر کے 89 حملوں کے مقابلے میں 9 فیصد اضافہ ظاہر کرتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا (مین لینڈ) اور سابقہ قبائلی اضلاع (فاٹا) بدستور انسداد دہشت گردی کارروائیوں کے مرکزی مراکز رہے۔پی آئی سی ایس ایس کے مطابق خیبر پختونخوا میں 137 اور سابقہ فاٹا میں 58 عسکریت پسند مارے گئے جبکہ باقی ہلاکتیں ملک کے دیگر علاقوں میں ہوئیں۔رپورٹ کے مطابق ماہ نومبر میں خودکش حملوں میں بھی نمایاں اضافہ ہوا۔ اکتوبر میں ایک خودکش حملہ ہوا تھا جبکہ نومبر میں 4 خودکش حملے ریکارڈ کیے گئے۔ ایک خودکش حملہ اسلام آباد، ایک خیبر پختونخوا، ایک بلوچستان اور ایک سابقہ فاٹا میں ہوا۔ان حملوں میں 31 افراد ہلاک ہوئے جن میں 15 عسکریت پسند، 12 شہری اور 4 سیکیورٹی اہلکار شامل تھے۔خودکش حملوں میں 64 افراد زخمی بھی ہوئے جن میں 41 شہری اور 23 سیکیورٹی اہلکار تھے۔۔ تھنک ٹینک کے مطابق 2025 کے پہلے 11 مہینوں میں 24 خودکش حملے ہوئے جبکہ سال 2024 میں 17 ایسے حملے ریکارڈ کیے گئے تھے جو اس مہلک رجحان میں اضافے کی نشاندہی کرتا ہے۔ پی آئی سی ایس ایس کے ڈیٹا کے مطابق جنوری تا نومبر 2025 کے دوران 3144 افراد ہلاک ہوئے جن میں 1940 عسکریت پسند، 626 سیکیورٹی اہلکار، 563 شہری اور حکومت نواز امن کمیٹیوں کے 15 ارکان شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق 2025 عسکریت پسندوں کے لیے 2015 کے بعد سب سے مہلک سال جبکہ سیکیورٹی فورسز کے لیے 2014 کے بعد سب سے زیادہ جانی نقصان والا سال رہا جو ریاست اور عسکریت پسند گروہوں کے درمیان جاری تصادم کی شدت کو ظاہر کرتا ہے۔