سبز پتوں پر مشتمل جڑی بوٹیاں، ہرے مسالے میں شمار کی جانے والی غذائیں ہرا دھنیہ اور پودینہ یوں تو ہر ہر گھر میں استعمال کیا جاتا ہے مگر ان کے مختلف استعمال اور بے شمار فوائد سے بہت کم افراد واقف ہیں۔
دھنیہ پودینے کا استعمال کھانوں میں مزید ذائقہ اور خوشبو بڑھا دیتا ہے مگر ان کے استعمال کے صحت پر متعدد طبی فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں جنہیں جان کر ہر گھر میں ان کا استعمال اور قدر دونوں بڑھ جائے گی۔
ماہرین غذائیت کے مطابق دھنیہ اور پودینہ دونوں ہی بہترین اینٹی آکسیڈنٹس اجزا ہیں جن کا استعمال بے حد مفید ہے، ان کا استعمال کھانوں سمیت براہ راست بغیر پکائے، بطور سلاد یا اسموتھی بنا کر کیا جائے تو انسانی جسم میں موجود مضر صحت مادوں کا صفایا ہوتا ہے، یہ اجزا بہترین ڈیٹاکس کا کام کرتے ہیں۔
پودینے میں پائی جانے والی غذائیت:
پودینہ آئرن، میگنیشم، منرلز، کیلشیم، وٹامنز سے بھرپور ہوتا ہے جبکہ اس میں موجود مینتھول درحقیقت اسے خاص بناتا ہے۔
تین چوتھائی کپ پودینے کی مقدار میں 6کیلوریز، ایک گرام فائبر، 12 فیصد وٹامن اے، 9فیصدآئرن، 4فیصد فولک ایسڈ اور 8 فیصد میگنیز پایا جاتا ہے۔
دوسری جڑی بوٹیوں اور مسالوں کے مقابلوں میں پودینہ اینٹی آکسیڈنٹ کا ایک بہترین ذریعہ ہے، پودینے میں موجود فائبر کولیسٹرول لیول کو کم کرتا ہے جبکہ میگنیشیم ہڈیوں کو طاقت دیتا ہے۔
پودینے کے فوائد
یوں تو پودینے کی کئی اقسام موجود ہیں مگر پاکستان میں بستانی پودینہ زیادہ کاشت کیا جاتا ہے، پودینہ ذائقے میں خوشگوار ہوتا ہے اسی لیے اس کا استعمال زیادہ تر رائتہ یا چٹنیوں میں کیا جاتا ہے۔
دانتوں کے درد میں پودینہ کے پتے چبانا مفید ہے جبکہ پودینے کا عرق دل کی کمزوری دور کرتا ہے۔
پودینہ امراضِ معدہ میں مؤثر ہے، دل اور معدے کی کمزوری کے لیے پودینے کا استعمال بہترین آپشن ہے۔
دھنیے میں پائی جانے والی غذائیت:
چوتھائی کپ دھنیے کے پتوں میں 3.800 کیلوری، چکنائی 0.021 گرام، ڈائیٹری فائبر 0.112 گرام، پروٹین 0.085 گرام، کاربوہائیڈریٹ 0.147 گرام، سوڈیم 1.840 ملی گرام، وٹامن سی 1.080 ملی گرام پایا جاتا ہے۔
خشک دھنیے میں دھنیے کے بیجوں میں تقریباً1.0 فیصد چکنائی پائی جاتی ہے، دوبڑے چمچ کے برابر بیجوں میں مینگانیز 0.08 ملی گرام، فولاد 0.56 ملی گرام اورمیگنیشیم 11.00 ملی گرام پایا جاتا ہے۔
ہرے دھنیے کے فوائد
ہرا دھنیہ ایشیائی کھانوں کا لازمی جز ہے، ہرے دھنیے کے استعمال سے بے خوابی کی شکایت دور ہوتی ہے، سوزش، جلن اور الرجی میں ہرا دھنیہ کھانا مفید ہے، قے آنے کی صورت میں ہرا دھنیے کا پانی پینا مفید ثابت ہوتا ہے۔
سانس کی بدبو دور کرنے کے لیے خشک دھنیہ دن میں چار پانچ مرتبہ کھائیں۔
گرمیوں میں ہرے دھنیے کا استعمال زیادہ کرنا چاہیے، اس کے استعمال سے پیاس کی شدت میں کمی آتی ہے۔
مسوڑھوں کی مضبوطی اور منہ سے بدبو کی شکایت دور کرنے کے لیے صبح سبز دھنیہ باریک کاٹ کر دہی میں ملا کر کھائیں۔
چیچک کے مریض کی آنکھ میں دھنیہ کا پانی ٹپکانے سے آنکھ چیچک کے دانوں سے محفوظ رہتی ہے۔
پودینے اور دھنیے کی اسموتھی بنانے کا طریقہ:
پودینے اور دھنیے کی برابر مقدار لے کر آدھے گلاس پانی ڈال کر اچھی طرح سے گرائنڈ کر لیں، جب باریک ہوجائے تو اس میں مزید آدھے گلاس پانی کے ساتھ لیموں کا رس شامل کر لیں، ذائقے کو مزید بہتر بنانے کے لیے نمک اور شہد ملا کر نوش فرمائیں۔