• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سرکاری ملازمتوں کیخلاف درخواست کی سماعت، ججز سے متعلق وکیل کے دلائل پر عدالت برہم

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ نے سندھ میں 23 ہزار سے زائد سرکاری ملازمتوں کے خلاف ایم کیوایم کی درخواست کی سماعت یکم جون تک ملتوی کردی،ایم کیوایم کے وکیل نے درخواست کی سماعت کے لیے فل بنچ کی تشکیل کی استدعا کردی،و کیل کاکہناتھا کہ مفاد عامہ کا کیس ہے اس لیے سماعت کے لیے فل بینچ تشکیل دیا جائے، عدالت کاکہناتھا کہ فل بنچ کے لیے الگ سے درخواست دائر کی جائے، پہلے یہ دیکھنا ہے درخواست قابل سماعت ہے بھی یا نہیں،درخواست پر حتمی فیصلہ متعلقہ بنچ کرے گا، درخواست گزار کاکہناتھا کہ حکم امتناع جاری کرتے وقت عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے کا جائزہ لے لیا تھا، اس سے پہلے والے بنچ نے جانبداری کا مظاہرہ کیا، ایم کیوایم کے وکیل کی جانب سے ججز سے متعلق دلائل پر عدالت نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ ہم آپ کے رویے کی وجہ سے درخواست مسترد کرسکتے ہیں،یہ کوئی ذاتی معاملہ نہیں، اتنے جذباتی کیوں ہورہے ہیں؟ آئی بی اے کے وکیل کاکہناتھا کہ 5سے 15گریڈ کی سرکاری ملازمتوں کے لیے سندھ حکومت نے پالیسی مرتب کی تھی، سرکاری نوکریوں کے لیے اسکریننگ کی شرط رکھی گئی ہے، سوالات کے دوران مداخلت پر عدالت نے آئی بی اے کے وکیل کو ہدایت کی کہ باری باری سوالات کے جواب دیے جائیں یہ کسی کا ذاتی مسئلہ نہیں ہے، ایم کیوایم کےو کیل کاکہناتھا کہ سندھ حکومت اور دیگر فریقین کی جانب سے اب تک تحریری جواب جمع نہیں کرایا گیا، عدالت کاکہناتھا کہ آپ کو بار بار سمجھا رہے ہیں اتنے جذباتی نہ ہوں اور نہ کسی پر الزام لگائیں، سماعت کے دوران سب سے زیادہ آپ نے بات کی، عدالت آپ کی ڈکٹیشن پر نہیں چلے گی، آئی بی اے کاکہناتھا کہ صوبے میں سرکاری نوکریوں کے لیے 11 لاکھ 52 ہزار درخواستیں جمع ہوچکی ہیں، حکم امتناع کی وجہ سے اسکریننگ کا عمل رک چکا ہے۔

شہر قائد/ شہر کی آواز سے مزید