• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ میں اعلیٰ تعلیم کا بجٹ وفاق سے بھی زیادہ، 30 ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ

کراچی(سید محمد عسکری) سندھ حکومت نے مالی سال25-2024 کا اعلی تعلیم کے بجٹ کو 22 ارب روپے سے بڑھا کر30 ارب روپے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 اس حوالے سے سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے اپنی تجویز سمری کی صورت میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو ارسال کردی ہے۔ اس طرح سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کا بجٹ وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن سے بھی زیادہ ہوجائے گا جبکہ وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن کا بجٹ 65ارب روپے سے کم کرکے 25ارب روپے کیا جارہا ہے۔ 

بجٹ تجاویز بنانے والے ایک وائس چانسلر نے جنگ کو بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کو صوبے کی جامعات کی مالی صورتحال کا بخوبی علم ہے اسی لیے سندھ میں بجٹ کو 22 ارب روپے سے بڑھا کر 30 ارب روپے کیا جارہا ہے مگر اب صورتحال مختلف ہوگئی ہے کیونکہ وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن اس سال صوبوں کو بلکل بجٹ نہیں دے گی گزشتہ برس اس کی جانب سے سندھ کی جامعات کو 13 ارب روپے دیئے گئے تھے جو اب نہیں ملیں گے اس لئے سندھ حکومت کو بجٹ میں مزید اضافہ کرنا پڑے گا کیونکہ صرف جامعہ کراچی اور جامعہ سندھ کا بجٹ چار ارب روپے ہے جب کہ این ای ڈی اور مہران یونیورسٹی کا بجٹ دو ارب روپے سے زائد ہے ۔

 ادھر وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے صوبائی جامعات کو بجٹ نہ دینے کے خلاف سندھ بھر کی سرکاری جامعات کا اجلاس ٹندو جام زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے آج بدھ 29 مئی کو چار بجے طلب کرلیا ہے جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ 

ڈاکٹر فتح مری نے بتایا کہ سندھ میں 27 سرکاری جامعات ہیں اور سندھ حکومت کی جانب سے بجٹ میں اضافے کے باوجود جب تک وفاقی گرانٹ نہ ملے اس وقت تک مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

اہم خبریں سے مزید